(یہ صفحہ خواتین کے روز مرہ خاندانی اور ذاتی مسائل کے لیے وقف ہے۔ خواتین اپنے روز مرہ کے مشاہدات اور تجربات ضرور تحریر کریں۔ نیز صاف صاف اور صفحے کے ایک طرف مکمل لکھیں چاہے بے ربط ہی کیوں نہ لکھیں۔ ام اوراق)
گلاب کی رنگت نمایاں کرنے کے لیے
مجھے گلاب بے حد پسند ہیں میں نے گملوں میں بہت سے پودے لگائے ہیں۔ پتہ نہیں کس کی نظر لگی، سب سے خوبصورت گلاب کے پودے خراب ہو گئے۔ ان کے پتے بھی بے رنگ ہو گئے اور پھولوں میں ذرا سی بھی چمک نہیں۔ مجھے کوئی آسان ٹوٹکا بتائیے جس سے پودے ٹھیک ہو جائیں اور ان کے پھولوں میں قدرتی چمک دمک آجائے اور رنگ نمایاں ہو جائیں۔ (بتول۔شیخوپورہ)
مشورہ: بتول بی بی! جب بھی گھر میں گوشت، قیمہ، مرغی آئے توآپ اسے خود دھوئیے۔ کسی برتن میں گوشت کا دھلا ہوا پانی جمع کرکے گلاب کے بے رنگ پودے کے گملے میں روزانہ ڈال دیا کیجئے۔ گملوں کی مٹی الٹ پلٹ کرکے اس میں پہلے تھوڑی سی عام کھاد ملا دیجئے۔ آپ دیکھیں گی جب گلاب کے پھول لگیں گے، ان کا رنگ خوب صورت ہو گا۔ آپ خوش ہو جائیں گی۔ گھر میں جب بھی چائے کی کیتلی دھویا کریں تو چائے کی استعمال شدہ پتی چھلنی میں چھان کر کسی برتن میں جمع کر لیا کیجئے اور پھر یہ پتی کیاری یا گملے میں مٹی کے ساتھ تھوڑی سی ملا دیا کیجئے۔ اسی طرح آپ بچا ہوا چائے کا پانی بھی گملے میں ڈال سکتی ہیں۔آپ ایک بات کا دھیان رکھیے۔ پانی ٹھنڈا ہونا چاہیے۔ گرم پانی ڈالنے سے پودے تباہ ہو جائینگے۔
کام کا بوجھ
ملتان سے نیلم مہناز کا مفصل خط میرے سامنے ہے۔ ان کے کئی مسائل ہیں۔ ماں دل کی مریضہ ہیں، باپ ریٹائر ہو چکے ہیں، بھائیوں کو گھر سے کوئی دلچسپی نہیں، سارے کام کا بوجھ نیلم پر ہے۔
مشورہ:نیلم بی بی! آپ کو بڑے حوصلے سے کام لینا پڑے گا۔ ماں بہت بڑی نعمت ہے۔ آپ ان کیلئے ساری تکالیف برداشت کیجئے۔ گھر کا کام کاج تو چلتا رہتا ہے۔ وقت نکال کر پڑھائی پر توجہ دیجئے کیونکہ یہ وقت پھر ہاتھ نہیں آئے گا۔ ایف اے کا امتحان ضرور دیجئے۔ امی کا کھانا علیحدہ پکا لیا کیجئے، ان کیلئے چکنائی مضر ہے۔ آپ بھائی سے بھی دبے الفاظ میں کہہ سکتی ہیں کہ ڈاکٹر نے امی کو پرہیز بتایا ہے۔ بھابی سے باتوں باتوں میں کہیے امی ہمیں بہت عزیز ہیں۔ ایسے کھانے کھا کر ان کو بہت نقصان ہوگا۔ ”پیس میکر“ بہت مہنگا پڑے گا۔ آپ کے حالات ایسے نہیں جو یہ لگوا سکیں۔
حالات سدا ایک جیسے نہیں رہتے۔ انشاءاللہ ٹھیک ہو جائیں گے۔ آپ سوچئے آپ کو گھر کا سارا کام کرنا ہے۔ امی کی تیمارداری کرنی ہے اور امتحان بھی دینا ہے۔ اپنے وقت کو اس طرح تقسیم کیجئے کہ سارے کام آسانی سے ہو جائیں۔ آپ جتنا سوچیں گی، اتنی ہی پریشان ہوں گی۔ پڑھائی پر زیادہ سے زیادہ توجہ دیجئے۔ نماز پابندی سے پڑھیے، اپنے رب کے حضور سربسجود ہو کر دعا کیجئے۔ وہی ساری مشکلات دور کرنے والا ہے۔
پیٹ کے کیڑوں کی دوا سستی مل جاتی ہے۔ کسی قریبی ڈاکٹر سے پوچھ کر منگوا لیجئے۔ یہ کیڑے بھی کئی قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک تو کینچوے کی طرح، دوسرے دھاگا نما ہوتے ہیں۔ تیسرے فیتہ نما جن کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے خارج ہوتے ہیں۔ ان کا علاج کرنا چاہیے ورنہ کئی تکالیف ہو جاتی ہیں۔ ہمارے ہاں بڑی بوڑھیاں تو کمیلا سے علاج کرتی تھیں۔ یہ ہلکا بھورا دانے دار سفوف کی شکل میں مل جائے گا۔ تین تین گرام سفوف کی پڑیاں بنا لیجئے۔ رات کو میٹھے دودھ کے ساتھ ایک پڑیا پھانک لیجئے اور صبح کسٹرائل کا ایک چمچ دودھ میں ملا کر پی لیجئے۔ اس سے کیڑے خارج ہو جاتے ہیں۔ آپ کسی اچھے مطب اور مستند طبیب سے بھی دوا لے سکتی ہیں۔ میٹھی چیزیں کم کھائیے، آپ کا وزن ٹھیک رہے گا اور کیڑے بھی زیادہ نہیں بڑھیں گے۔ تیسری بات جو آپ نے تحریر کی ہے وہ قدرتی ہے۔ معمولی فرق پڑ سکتا ہے۔ زیادہ نہیں۔ آپ کے والد السر کے مریض ہیں انہیں روزانہ صبح جو کا دلیہ پکا کر دیا کیجئے، ساتھ دودھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اس طرح گھر کا بجٹ بھی صحیح رہے گا اور صحت بھی۔ امی کو بھی دلیہ دے سکتی ہیں۔ سبزیاں ابال کر معمولی کالی مرچ چھڑک کر کھانا بنا سکتی ہیں۔ ہنڈیا میں زیادہ گھی مصالحے دونوں کیلئے نقصان دہ ہیں۔ بھائی کو آپ گھر کا بجٹ بنا کر دیکھائیے اور پوچھئے کہ اس میں کتنی کمی ہو سکتی ہے۔ اس طرح ان کو پتہ چل جائے گا کہ وہ جو رقم دیتے ہیں، اس میں گزارہ ناممکن ہے۔
بچپن میں کھیلتے ہوئے میرے پاﺅں میں موچ آگئی تھی جو رفتہ رفتہ بعد میں ٹھیک ہو گئی لیکن اب پاﺅں میں ہر وقت درد رہتا ہے۔ بہت ایکسرے کرائے، کئی ڈاکٹروں کو دکھایا۔ پاﺅں میں بظاہر کوئی تکلیف نظر نہیں آتی۔ درد کی گولیاں کھا کھا کر پریشان ہو چکا ہوں۔ چھ سال سے تکلیف میں مبتلا ہوں۔ کھیلوں میں حصہ نہیں لے سکتا۔ میری پریشانی کا حل بتائیے۔ (کے آر خاں، چترال)
مشورہ: کے آر خاں! آپ نے مفصل خط نہیں لکھا بہر حال آپ شام کو نیم گرم پانی میں ایک چمچ نمک اور تھوڑا سا گھیگوار کا گودا ڈال کر اس میں دس منٹ پاﺅں بھگوئیے۔ اس کے بعد خشک کرکے معمولی سا زیتون کا تیل مل دیجئے۔ کوشش کیجئے کہ اپنے پاﺅں کو ہر ممکن حد تک گرم رکھنے کی کوشش کریں۔ اس سے نقصان نہیں ہو گا۔ انشاءاللہ فرق پڑ جائے گا۔ایک ماہ بعد مجھے خط لکھیے اور حال بتائیے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں